امریکی خلائی ادارے ناسا نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ انٹارکٹکا میں برف پگھل نہیں رہی بلکہ اس کے حجم میں اضافہ ہورہا ہے۔ ناسا کی اس تحقیقاتی رپورٹ نے ماحولیاتی تبدیلی کیلئے کام کرنے والے سائنسدانوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے جن کا یہ ماننا ہے کہ زمین کی حدت میں اضافے کی وجہ سے قطب جنوبی میں برف مسلسل پگھل رہی ہے۔ جنرل آف گلیشیولوجی میں شائع ہونےو الی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1992 سے 2001 کے دوران انٹارکٹکا کی برف میں 112 ارب ٹن سالانہ کے حساب سے اضافہ ہوا ہے جبکہ برف میں اضافے کی رفتار 2003 سے 2008 کے دوران سست ہوگئی اور اس دورانیے
میں 82 ارب ٹن سالانہ کے حساب سے برف میں اضافہ ہوا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ برف میں اضافے کی خبر سن کر جشن منانے کی ضرورت نہیںاور یہ سوچنا بھی غلط ہوگا کہ گلوبل وارمنگ کا مسئلہ بھی ختم ہوگیا ہے۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اب تک انٹارکٹکا کی برف میں جتنا اضافہ ہوا ہے اس سے زیادہ پگھلائو میں صرف چند دہائیاں ہی کافی ہونگی ۔ رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ اب سطح سمند میں اضافے کی وجوہات کو چیلنج کردیا ہے کیوں کہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ انٹارکٹکا کی برف پگھلنے سے سمندر کی سطح بلند ہورہی ہے۔ڈاکٹر زوالی کا کہنا ہے کہ فی الحال اچھی خبر یہ ہے کہ سطح سمندر کی بلندی میں انٹارکٹکا کا کوئی کردار نہیں۔